اردو غزلیاتشعر و شاعریناصر ملک

جو تجھ کو پسند آئے وہ جوہر نہیں رکھتے

ایک اردو غزل از ناصر ملک

جو تجھ کو پسند آئے وہ جوہر نہیں رکھتے
ہم لوگ مگر راہ میں پتھر نہیں رکھتے

اک امن میسر ہو تو دنیا ہے غنیمت
اور امن کی بنیاد یہ لشکر نہیں رکھتے

جب کچھ نہ رہا پاس تو احساس ہوا ہے
دستار کمینوں کے سروں پر نہیں رکھتے

رہبر ہو تو رہبر سی کوئی ایک ادا ہو
پچھلوں کے گلے لب پہ سکندر نہیں رکھتے

یہ شوخ اُچھلتے ہیں اِشاروں پہ شب و روز
بے باکی مگر شیر سی بندر نہیں رکھتے

تجھ سا یہ تعصب تو خدا بھی نہیں رکھتا
وہ کون سی نعمت ہے جو کافر نہیں رکھتے

(ناصر ملک)

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button