- Advertisement -

ہو گئے جان بہ لب، کھول دیا

راز احتشام کی ایک اردو غزل

ہو گئے جان بہ لب، کھول دیا
دل نے امکانِ طرب کھول دیا

کوچہِ خواب میں جانے والو !
ہم نے دروازہِ شب کھول دیا

مانگنے والے کہاں غائب ہیں؟
کس نے مفہومِ طلب کھول دیا

کربلا جاتے ہیں سیرابی کو
تو نے پرنالہ عجب کھول دیا

کیا دعاؤں سے رکاوٹ ہو گی
جنگ کا راستہ جب کھول دیا

اس نے جلدی میں بٹن بند کیے
اور ترتیب نے سب کھول دیا !

راز احتشام

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
راز احتشام کی ایک اردو غزل