- Advertisement -

گیلی ہجر کی قبریں

نیل احمد کی ایک اردو نظم

گیلی ہجر کی قبریں

کفن اس کی رداؤں کا

تعفن ہے صداؤں کا

کہ ہنگامہ سا برپا ہے

خموشی کی اداؤں کا

سلگتی ہے

سسکتی ہے

قیامت سی گزرتی ہے

جو لمحات جدائی کو

کسی اجلی سی چادر میں اٹھاتے ہیں

زمیں میں جیسے مردے کو دبا کر لوٹ آتے ہیں

مگر وہ بھول جاتے ہیں

یہ قبریں ہجر کی نیلی

ہمیشہ گیلی رہتی ہیں

نیل احمد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
نیل احمد کی ایک اردو نظم