آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

شاخ سے شاخ جڑی رہتی ہے

سیمان نوید کی ایک اردو غزل

شاخ سے شاخ جڑی رہتی ہے
پیڑ کی چھاؤں گھنی رہتی ہے

رنگ موسم کےبدل جاتےہیں
شاخ امید ہری رہتی ہے

وصل کے خواب نظر آتے ہیں
ہجر کی آنکھ کھلی رہتی ہے

وہ پرندے تو چلے جاتے ہیں
بس یہ دیوار کھڑی رہتی ہے

تو ہےمحفل میں,توکیوں محفل میں
مستقل تیری کمی رہتی ہے

نظر آتی ہے غزل میں سیمان
دل میں جو بات چھپی رہتی ہے

سیمان نوید

سیمان نوید

نوید عباس ( سیمان) 90 کی دہائی میں ملتان سے شعری سفر کا آغاز کیا۔ بنیادی طور پر غزل ان کا حوالہ ہے، پہلا شعری مجموعہ زیرطبع ہے۔ شاعری میں سیمان نوید کی نام سے ان کی پہچان ہے۔ پیشے کے اعتبار سے صحافی ہیں، گذشتہ پچیس برس سے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ آج کل بول نیوز کے ڈیجیٹل شعبے میں بہ طور اردو کانٹینٹ ایڈیٹر کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ جسارت اخبار میں ’’سیمان کی ڈائری‘‘ کے عنوان سے کالم لکھتے ہیں۔ آرٹس کاؤنسل کراچی کے ممبر ہونے کے ساتھ ساتھ بہ حیثیت صحافی کراچی پریس کلب کے بھی ممبر ہیں اور گذشتہ پانچ برس سے کراچی پریس کلب کا سالانہ میگزین بھی نکال چکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button