اردو غزلیاتسید انصرشعر و شاعری

میں سادہ دل ہوں کہ رکھتا ہوں ایک ہی چہرہ

ایک اردو غزل از سید انصر

میں سادہ دل ہوں کہ رکھتا ہوں ایک ہی چہرہ
وگرنہ روز بدلتے ہیں آدمی چہرہ

عجیب چیز ہے نیرنگی ء جمال دوست
کبھی گلاب ، کبھی آئنہ ، کبھی چہرہ

لہو میں دوڑ رہا ہے طلسم نیم شبی
وہی چراغ کی مدھم سی لو وہی چہرہ

کسی کے عارض و لب دیکھ کر یقیں آیا
نکھارتی ہے محبت کی شعلگی چہرہ

خدا کے حسن تخیل کی انتہا تم ہو
تمہارا چہرہ ہے دنیا کا آخری چہرہ

ازل ابد کے حقیقت شناس ہیں انصر
یہ حسرتی سی نگاہیں یہ حیرتی چہرہ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button