اردو غزلیاتشعر و شاعریندیم بھابھہ

دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا

ایک اردو غزل ندیم بھابھہ

دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا

لگتا ہے کوئی فرق محبت میں رہ گیا

اس گھر کے دو مکین تھے اک پیڑ اور میں

یہ ہجر تو کسی کی شرارت میں رہ گیا

اک بار منع کرتی ہوئی شام سے تو پوچھ

جو بھی جدا ہوا وہ حقیقت میں رہ گیا

ممکن تھا تجھ کو چھین ہی لیتا جہان سے

لیکن میں کیا کروں میں محبت میں رہ گیا

اب تو ہی میری خالی ہتھیلی کی لاج رکھ

مجھ سے تو کوئی فرق عبادت میں رہ گیا

تجھ پر ہے کوئی زعم نہ خود پر یقیں ندیمؔ

کچھ دن کا ہم میں عشق تو عادت میں رہ گیا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button