شمس الرحمٰن فاروقی
شمس الرحمٰن فاروقی (وفات:25 دسمبر 2020ء) اردو ادب کے مشہور نقاد اور محقق تھے جنھوں نے تنقید نگاری سے اپنا سفر شروع کیا تھا۔ انھوں نے الہ آباد سے شب خون کا اجرا کیا جسے جدیدیت کا پیش رو قرار دیا گیا۔ اس رسالے نے اردو مصنفین کی دو نسلوں کی رہنمائی کی۔ فاروقی صاحب نے شاعری کی، پھر لغت نگاری اور تحقیق کی طرف مائل ہو گئے۔ اس کے بعد افسانے لکھنے کا شوق چرایا تو “شب خون“ میں فرضی ناموں سے یکے بعد دیگرے کئی افسانے لکھے جنہیں بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔ تین سال قبل انھوں نے ایک ناول لکھا، جسے عوام و خواص نے بہت سراہا۔ اس کے علاوہ انھیں عام طور پر اردو دنیا کے اہم ترین عروضیوں میں سے ایک گردانا جاتا ہے۔ غرض یہ اردو ادب کی تاریخ میں شمس الرحمٰن فاروقی جیسی کثیر پہلو شخصیت کی نظیر ملنا مشکل ہے۔
-
فیض اور کلاسیکی غزل
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
جدید شعری جمالیات
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
اردو لغات اور لغت نگاری
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
میر کی شخصیت: ان کے کلام میں
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
نثری نظم یا نثر میں شاعری
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
کیا نظریاتی تنقید ممکن ہے؟
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
مغرب میں جدیدیت کی روایت
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
میر صاحب کا زندہ عجائب گھر
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
اردو غزل کی روایت اور اقبال
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
ادبی تخلیق اور ادبی تنقید
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
غالب اور میر: مطالعے کے چند پہلو
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
ہماری کلاسیکی غزل کی شعریات
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں
شمس الرحمن فاروقی کی اردو تحریر
-
صاحب ذوق قاری اور شعر کی سمجھ
شمس الرحمن فاروقی کا ایک مضمون
-
علامت کی پہچان
شمس الرحمن فاروقی کا ایک مضمون
-
نظم کیا ہے؟
شمس الرحمن فاروقی کا ایک مضمون
-
شاعری کا ابتدائی سبق
شمس الرحمن فاروقی کا ایک مضمون
-
شعر، غیر شعر اور نثر
شمس الرحمن فاروقی کا ایک مضمون
-
غالب افسانہ
شمس الرحمان فاروقی کا ایک اردو افسانہ
- ۱
- ۲