رسا چغتائی
رسا چغتائی کا اصل نام مرزا محتشم علی بیگ تھا وہ 1928 کو بھارتی ریاست جے پور میں پیدا ہوئے رسا چغتائی نے 1950 میں ہندوستان سے پاکستان ہجرت کی یہاں آکر مختلف اداروں میں ملازمت کی۔
ان کی تصانیف میں : ریختہ، زنجیر ہمسائیگی، تصنیف، چشمہ ٹھنڈے پانے کا، اور تیرے آنے کا انتظار رہا شامل ہیں، حکومت پاکستان نے ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں سال 2001 میں انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔
-
دیدنی اک جہان ہے، پر کیا
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
دل نے اپنی زباں کا پاس کیا
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
رات درکار تھا سنبھالا مجھے
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
سامنے جی سنبھال کر رکھنا
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
خواب اُس کے ہیں جو چُرا لے جائے
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
تیرے آنے کا انتظار رہا
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
کیسے کیسے خواب دیکھے، دربدر کیسے ہوئے
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
کچھ خانماں برباد تو سائے میں کھڑے ہیں
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
دل کہ تھا درد آشنا تنہا
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
پاس اپنے اک جان ہے سائیں
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
خاک اُڑتی ہے اس جہان میں کیا
ایک اردو غزل از رسا چغتائی
-
رشتۂ جسم و جاں بھی ہوتا ہے
ایک اردو غزل از رسا چغتائی