اردو غزلیاترسا چغتائیشعر و شاعری

دل کہ تھا درد آشنا تنہا

ایک اردو غزل از رسا چغتائی

دل کہ تھا درد آشنا تنہا
جل بجھا اک چراغ تنہا

تجھ سے کیا کیا ہمیں امیدیں تھیں
تُو بھی آئی ہے کیا صبا تنہا

رات کی بیکراں خموشی میں
گیت بُنتی رہی ہوا تنہا

یہ تو اپنا شعار ہے ورنہ
کون کرتا ہے یوں وفا تنہا

دشت سا دشتِ تنہائی ہے رسا
پھِر رہا ہوں غبار سا تنہا

رسا چغتائی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button