اردو غزلیاترسا چغتائیشعر و شاعری

پاس اپنے اک جان ہے سائیں

ایک اردو غزل از رسا چغتائی

پاس اپنے اک جان ہے سائیں
باقی یہ دیوان ہے سائیں

جس کا کوئی مول نہ گاہک
کیسی یہ دوکان ہے سائیں

آنسو اور پلک تک آئے
آنسو اگنی بان ہے سائیں

جوگی سے اور جگ کی باتیں
جوگی کا اپمان ہے سائیں

میں جھوٹا تو دنیا جھوٹی
میرا یہ ایمان ہے سائیں

جیسا ہوں جس حال میں ہوں میں
اللہ کا احسان ہے سائیں

رسا چغتائی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button