اردو غزلیاترسا چغتائیشعر و شاعری

خاک اُڑتی ہے اس جہان میں کیا

ایک اردو غزل از رسا چغتائی

خاک اُڑتی ہے اس جہان میں کیا
پھول کھلتے ہیں آسمان میں کیا

عشق تیرے خیال میں کیا ہے
زندگی ہے ترے گُمان میں کیا

میں جو حیرت زدہ سا رہتا ہوں
بات آتی ہے تیرے دھیان میں کیا

نیند آرام کر رہی ہے ابھی
تیری پلکوں کے سائبان میں کیا

کیا ہوئے وہ شکست خوردہ لوگ
آ گئے سب تری امان میں کیا

تجھ سے یہ تیرے حاشیہ بردار
اور کہتے بھی میری شان میں کیا

پوچھتا ہے مکاں کا سناٹا
میں ہی رہتا ہوں اس مکان میں کیا

ہم ہیں خود آپ رو برو اپنے
اور ہیں خود ہی درمیان میں کیا

وہ جو کھڑکی کھلی سی رہتی ہے
جھانکتی ہے مرے مکان میں کیا

حال اپنا بھی کیا یہی ہو گا
ذکر آئے گا داستان میں کیا

جب کیے دُکھ بیاں اُسی سے کیے
بات ایسی ہے اس چٹان میں کیا

اچھے لگتے ہیں آن بان کے لوگ
جانے ہوتا ہے آن بان میں کیا

دل سے جب دل کلام کرتا ہے
لفظ آتے ہیں درمیان میں کیا

کیا ہوئے میرے خاندان کے لوگ
ایک میں ہی تھا خاندان میں کیا

جمع کیجے نہ درد و غم تو رساؔ
کیجیے اور اس جہان میں کیا

رسا چغتائی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button