محبوب صابر
محبوب صابر عارفوالہ سے تعلق۔ قانون اور فلسفہ میں پنجاب یونیورسٹی سے ڈگری۔ گزشتہ پینتیس برس سے شعروادب کیساتھ منسلک ہیں۔ غزل کہتے ہیں۔ غزلوں کی ایک کتاب عذاب ہے دل آ چکی ہے دوسری کتاب ” برہنہ دھوپ” جلد شائع ہو رہی ہے۔ گزشتہ بیس برسوں سے بسلسلہ روز گار سیالکوٹ میں مقیم ہیں اور اب یہ سیالکوٹ کو اور سیالکوٹ انہیں جان ودل سے تسلیم کر چکے ہیں۔
-
تُونے کُچھ ایسا کیا
ایک اردو غزل از محبوب صابر
-
کہیں دیر نہ ہو جاۓ
ایک اردو کالم از محبوب صابر
-
آئیے خود سے سوال کریں
محبوب صابر کا اردو کالم
-
میری راۓ میں
ایک اردو کالم از محبوب صابر
-
ایک ادنٰی سی استدعا
ایک اردو کالم از محبوب صابر
-
بے بسی کا نوحہ
محبوب صابر کی اردو نظم
-
چراغ ہو کے لڑا ہوں ہواؤں سے تنہا
ایک غزل از محبوب صابر
-
آئیے ذرا خود کو بھی ٹٹولیئے
ایک اردو کالم از محبوب صابر
-
انسان ہوں پیالہ و ساغر نہیں ہوں میں
ایک اردو کالم از محبوب صابر
-
دو مناظر
ایک اردو کالم از محبوب صابر
-
چراغ کر کے کشید اُس بدن کا سایہ بنا
ایک غزل از محبوب صابر
-
ایک سُورج کے ساتھ چلنے کا
ایک غزل از محبوب صابر
-
دشت میں شہر بسانے کے لیئے آیا ہوں
ایک غزل از محبوب صابر
-
دل میں چاہت ہے تِری آنکھ میں چہرہ تیرا
ایک غزل از محبوب صابر
-
کوئی چہرہ کِسی دیوار سے نکلا ہی نہیں
ایک غزل از محبوب صابر
-
عرصئہ دہر کی جُھلسی ہوئی ویرانی میں
محبوب صابر کا اردو کالم