آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریناہید ورک

بیمار شخص کا بھی بھلا کیا وجود ہے

ناہید ورک کی اردو غزل

بیمار شخص کا بھی بھلا کیا وجود ہے
ہر وقت کہتا رہتا ہے میرا وجود ہے

ہر شخص کی جو نفی کیے جا رہا ہے تُو
یہ تو بتا کہ بھائی ترا کیا وجود ہے

یعنی تجھے جو منہ نہ لگائے وہ کچھ نہیں
اور منہ لگائے کوئی تو اُس کا وجود ہے

فن کی جو بھیک مانگتے پھرتے ہیں ٹھیک ہیں
اُن کے لیے تو واقعی تیرا وجود ہے

کِھلتے گلاب لہجوں کو سمجھے گا خاک تو
سمجھے گا خاک تُو کہیں اِن کا وجود ہے

تیری سمجھ میں، سوچ میں وُسعت نہیں کوئی
جتنا دماغ ہے ترا اُتنا وجود ہے

جب مجھ پہ وار ہو نہ سکے کارگر ترے
کہتا پِھرا تو سب سے مرا کیا وجود ہے

وہ جو فلک پہ زہرہ ستارہ چمکتا ہے
اُس پر نگاہ کر وہی میرا وجود ہے

ناہید وِرک

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button