اردو نظمامجد اسلام امجدشعر و شاعری

وقت بھی کتنا ظالم ہے

ایک اردو نظم از امجد اسلام امجد

وقت بھی کتنا ظالم ہے – امجد اسلام امجد

اتنے برس کی دوری اور مجبوری کے
افسون سفر میں لپٹا ہوا
اک شخص اچانک آن ملا
میں اس کو دیکھ کے ششدر تھا
وہ مجھ سے سوا حیران ملا

یہ وقت بھی کتنا ظالم ہے
اس ہجر میں کیا کیا روئے تھے ہم
اس یاد میں کیا کیا کھوئے تھے ہم
کچھ دیر تو دونوں چپ سے رہے

پھر اس نے کہا…. تم کیسے ہو؟
اور میں نے کہا…. بس اچھا ہوں؟

پھر اس نے کہا

یہ اتنے دنوں کے بعد کا ملنا خوب رہا…
کوئی پرانا دوست ملے تو دل کو بھلا سالگتا ہے….
یہ شہر تو بالکل بدل گیا…. اب چلتی ہوں

پھر میں نے کہا

میں شام سمے ہر روز یہاں پر آتا ہوں….

جب وقت ملے تم آجانا….

اس وقت مجھے بھی جلدی ہے…. اب چلتا ہوں

یہ وقت بھی کتنا ظالم ہے

امجد اسلام امجد

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button