اردو غزلیاتشبانہ یوسفشعر و شاعری

بدن میں برف بوتی جا رہی ہے

شبانہ یوسف کی ایک اردو غزل

بدن میں برف بوتی جا رہی ہے
یہ چاہت سرد ہوتی جا رہی ہے

مری تنہائی کی پلکوں پہ جگنو
کوئی نفرت پروتی جا رہی ہے

سہے گی آرزو کی بیل کیسے
ہوا بے درد ہوتی جا رہی ہے

حسیں سرمائی شاموں کی اُداسی
کسک من میں بسوتی جا رہی ہے

ہرے پیڑوں کی بانہوں میں سمٹ کر
سنہری دھوپ، سوتی جا رہی ہے

کبھی جو تھی گلابوں سی رفاقت
وہ اب کانٹے چبھوتی جا رہی ہے

یہ بے منزل مسافت میرے دل کی
تھکن گہری سموتی جا رہی ہے

کسی بچھڑے ہوئے کی یاد کب سے
مرے کمرے میں روتی جا رہی ہے

چھلکنے دو ابھی آنکھیں شبانہؔ
یہ بارش زخم دھوتی جا رہی ہے

شبانہ یوسف

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button