اردو غزلیاتشعر و شاعریہمانشی بابرا

آپ بیتی کوئی سمجھے

ہمانشی بابرا کی ایک اردو غزل

آپ بیتی کوئی سمجھے تو بتاؤں میں بھی
مجھ کو سننا کوئی چاہے تو سناؤں میں بھی

میری آنکھیں ہی سہارا نہیں دیتیں ورنہ
چاہتی ہوں تری تصویر بناؤں میں بھی

تو کہ مصروف ہے دنیا کی پریشانی میں
تجھ کو کس منہ سے پریشانی بتاؤں میں بھی

ہجر کی دھوپ ترا جسم جلائے کب تک
تیری امید کے پردوں کو ہٹاؤں میں بھی

یہ تو اب قوت گویائی نہیں ہے ورنہ
تیری آواز میں آواز ملاؤں میں بھی

ہمانشی بابرا

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button