آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفہیم شناس کاظمی

زمین پر نہ رہے آسماں کو چھوڑ دیا

فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل

زمین پر نہ رہے آسماں کو چھوڑ دیا

تمہارے بعد زمان و مکاں کو چھوڑ دیا

تباہ کر گیا اک لمحۂ خراب مجھے

کہ میں نے حلقۂ آوارگاں کو چھوڑ دیا

کہیں پناہ نہیں ملتی لمحہ بھر کے لیے

کہ جب سے محفل دل دادگاں کو چھوڑ دیا

بس ایک کنج خس و خاک میں سکون ملا

سو میں نے حلقۂ سیارگاں کو چھوڑ دیا

تمہارے بعد گزشتہ رہا نہ حال رہا

سو دل نے خدشۂ آئندگاں کو چھوڑ دیا

فہیم شناس کاظمی 

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button