فہیم شناس کاظمی
شاعر، ادیب، استاد
تصانیف:
سارا جہاں آئینہ ہے (شاعری) مطبوعہ۔1999ء
خواب سے باہر(غزلیں) مطبوعہ۔2009ء
راہداری میں گونجتی نظم (نظمیں)مطبوعہ۔2013ء
-
زمین پر نہ رہے آسماں کو چھوڑ دیا
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
رستے میں شام ہو گئی
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
میں یوں جہاں کے خواب سے
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
سمجھ رہا تھا میں یہ دن گزرنے والا نہیں
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
حسن الفاظ کے پیکر میں اگر آ سکتا
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
دل و نگاہ میں اس کو اگر نہیں رہنا
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
بدن کو خاک کیا اور لہو کو آب کیا
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
برگ صدا کو لب سے اڑے
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
دل تباہ کو اب تک نہیں یقیں آیا
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
لہو کی لہر میں
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
اس نے پوچھا بھی مگر
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
دھند میں ڈوبی ساری فضا
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل
-
ہم ایک دن نکل آئے تھے
فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل