آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفہیم شناس کاظمی

دھند میں ڈوبی ساری فضا

فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل

دھند میں ڈوبی ساری فضا تھی اس کے بال بھی گیلے تھے

جس کی آنکھیں جھیلوں جیسی جس کے ہونٹ رسیلے تھے

جس کو کھو کر خاک ہوئے ہم آج اسے بھی دیکھا تو

ہنستی آنکھیں افسردہ تھیں ہونٹ بھی نیلے نیلے تھے

جن کو چھو کر کتنے زیدیؔ اپنی جان گنوا بیٹھے

میرے عہد کی شہنازوںؔ کے جسم بڑے زہریلے تھے

آخر آخر ایسا ہوا کہ تیرا نام بھی بھول گئے

اول اول عشق میں جاناں ہم کتنے جوشیلے تھے

آنکھیں بجھا کے خود کو بھلا کے آج شناسؔ میں آیا ہوں

تلخ تھیں لہجوں کی برساتیں رنگ بھی کڑوے کسیلے تھے

 

فہیم شناس کاظمی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button