آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفہیم شناس کاظمی

دل تباہ کو اب تک نہیں یقیں آیا

فہیم شناس کاظمی کی ایک اردو غزل

دل تباہ کو اب تک نہیں یقیں آیا

کہ شام بیت گئی اور تو نہیں آیا

جہاں سے میں نے کیا تھا کبھی سفر آغاز

میں خاک دھول ہوا لوٹ کر وہیں آیا

وہ جس کے ہاتھ سے تقریب دل نمائی تھی

ابھی وہ لمحۂ موجود میں نہیں آیا

بس ایک بار مری نیند چھو گیا کوئی

پھر اس کے بعد ہر اک خواب دل نشیں آیا

بچھڑ کے تجھ سے تری یاد بھی نہیں آئی

مکاں کی سمت پلٹ کر مکیں نہیں آیا

 

فہیم شناس کاظمی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button