آپ کا سلاماردو تحاریراسلامی مضامین

مشہور شخصیات

ایک اردو تحریر از یوسف برکاتی

میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں کو میرا آداب
زندگی میں کئی مرتبہ ہمیں ایسے واقعات سننے یا پڑھنے کو ملتے ہیں جنہیں پڑھ کر یا سن کر ہمیں یقین نہیں آتا کہ کیا ایسا بھی ہوسکتا ہے لیکن ان واقعات کے پیچھے کی حقیقت ہمیں اللہ تعالی کی ذات پر مکمل یقین اور بھروسہ قائم رکھنے کا سبق دیتی ہے اور ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس رب کی مرضی منشاء اور مصلحت کے بغیر کوئی کچھ بھی نہیں کرسکتا یہاں تک کہ انسان سانس بھی اپنی مرضی سے نہیں لے سکتا دنیا کی ہر شہ اس کی تابع ہے سورج اس کی مرضی سے اپنے وقت پر طلوع ہوتا ہے اور اپنے وقت پر ہی غروب ہوجاتا ہے چاند کا نکنا اور پھر واپس چلے جانا سب اس رب کی مرضی کے مطابق ہے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
سائنس نے اتنی ترقی کی ہے لیکن میرے خالق کی بنائی ہوئی ہر شہ جب سے بنی تب سے اب تک اسی وقت مقررہ پر اپنے کام میں مصروف نظر آتی ہے جس کا حکم اسے ہوا یعنی ہر شہ کا وقت مقرر ہے یہاں تک کہ انسان کے دنیا میں آنے اور دنیا سے جانے کا وقت بھی میرے رب تعالی کے پاس مقرر کیا ہوا ہے نہ اس سے پہلے کوئی آ سکتا ہے اور نہ ہی جا سکتا ہے دنیا سے رخصت ہونے کی جگہ اس کی وجہ اور اس کا وقت سب رب تعالی کے پاس محفوظ کیا ہوا ہے دریا سمندر پہاڑ ہوا پانی یعنی اس کائنات کا ذرہ ذرہ اس کا تابع ہے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کا نام تو یقینی طور پر سب نے سن رکھا ہوگا آج کی اس تحریر میں ان کی وہ حقیقت آپ کے سامنے رکھنا چاہوں گا جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں اور اس کا ذکر ہیلری کلنٹن نے اپنی کتاب میں کیا ہے یہ بات دوسری جنگ عظیم کی ہے جب لڑائی زوروں پر تھی اس دوران ایک روسی سپاہی چھٹیوں میں اپنے گھر جانے کے لئے روانہ ہوا جب وہ اپنے گھر کے قریب پہنچا تو دیکھا کہ ہر طرف لاشیں بکھری ہوئی ہیں اور پورا علاقہ ایک بڑی تباہی کا منظر پیش کررہا تھا ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں
پھر اس کی نظر ایک ٹرک پر پڑی جو جگہ جگہ پر پڑی ہوئی لاشوں کو اٹھاکر ٹرک میں ڈالنے میں مصروف تھا تاکہ انہیں اجتماعی تدفین کے لئے قبرستان لے جا سکے اچانک اس سپاہی کی نظر ایک لاش کے پائوں پر پڑی جو ایک خاتون کا تھا اور اس کے پائوں میں وہ ہی جوتا تھا جو اس نے اپنی بیوی کے لئے خریدا تھا وہ دوڑا اور اس نے التجا کی کہ یہ لاش مجھے دے دو میں اس کو انفرادی طور پر دفنانا چاہتا ہوں ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں
اس کو وہ لاش دے دی گئی اور جب وہ اس کو اٹھاکر گھر لایا تو اس میں اس کو کچھ حرکت محسوس ہوئی وہ حیران ہوگیا پریشان ہوگیا اسے محسوس ہوا کہ یہ تو ابھی ژندہ ہے اور اسی وقت وہ اس کو اٹھا کر ہسپتال پہنچ گیا اور جب ڈاکٹروں نے اس سپاہی کی بیوی کو چیک کیا تو سانس چل رہی تھی یعنی وہ واقعی زندہ تھی پھر اس کا علاج ہوا اور کچھ عرصہ کے بعد وہ مکمل صحت مند ہوکر وہاں سے گھر منتقل ہوگئی اور وہ دونوں پھر سے اپنی معمول کی زندگی میں مصروف ہوگئے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں
ابھی کچھ عرصہ گزرا تھا کہ اس سپاہی کی بیوی حاملہ ہوگئی اور جناب آپ کو یہ سن کر حیرانی ہوگی کہ اس کے پیدا ہونے والے بچے کا نام پوٹن رکھا گیا اور یہ وہ ہی بچہ ہے جو آج کل روس کا صدر ہے یعنی جسے دنیا ولادمیر پوٹن کے نام سے جانتی ہے اس واقعہ میں جس روسی سپاہی کا ذکر کیا گیا وہ آج کے روسی صدر کے والد ولادیمیر سپیریڈونووچ پوٹن تھے اور ان کی بیوی یعنی روسی صدر کی والدہ کا نام ماریا ایوانوونا شیلومووا تھا ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں تاریخ میں ہمیں ایسے بیشمار واقعات پڑھنے کو ملتے ہیں جہاں ہمیں رب العزت کی واحدانیت اور کرہ ارض کے خالق ہونے کی دلیل نظر آتی ہے اور کئی واقعات میں ہمیں ایسے لوگوں کے بارے میں معلوم ہوتا ہے کہ جو مذہب اسلام سے تعلق نہیں رکھتے اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کی ذات پر انہیں یقین تھا لیکن ان کے ساتھ کسی ہونے والے حادثے نے ان کی سوچ بدل دی اور وہ خدا کی واحدانیت پر قائل ہوگئے اور انہیں یقین ہوگیا کہ دنیا میں اگر کوئی سچا مذہب ہے تو وہ دین اسلام ہے اور وہ دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں لیکن جہاں آج ہم روس کے صدر پیوٹن کے ماضی کی داستان پڑھ رہے ہیں تو کیا انہیں اپنے ماضی کی اس کہانی کا علم نہیں ہوگا کبھی دنیا میں آنکھ نہ کھولنے والا انسان نہ صرف اس دنیا میں پیدا ہوا بلکہ ایک ملک کا صدر بھی بنا کیا یہ بات پیوٹن کے لئے اللہ تعالیٰ کی واحدانیت کو ماننے کے لئے کافی نہیں تھی لیکن کہتے ہیں نہ کہ اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے ہدایت عطا فرماتا ہے ہر کوئی اس کرم نوازی کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

آجکل سوشل میڈیا کا دور ہے آپ نے کئی ایسی بیشمار ویڈیوز دیکھی ہوں گی جن میں لوگ اچانک موت کا شکار ہو جاتے ہیں اور ایسی ویڈیوز بھی نظر سے گزری ہوں گی جس میں خطرناک طور پر ہونے والے حادثات میں معجزانہ طور پر کوئی انسان موت سے بچتا ہوا نظر آتا ہے یہ سارے معاملات ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ موت کا وقت اس کی جگہ اور اس کی وجہ مقرر ہے اور یہ بات صرف اور صرف خالق کائنات اللہ رب العزت ہی جانتا ہے ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

ایسے واقعات سن کر یا پڑھ کر ہمارا ایمان مظبوط ہونا چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ قادر مطلق ہے ہمارا دنیا میں آنا اور واپس جانا سب اس کی مرضی اور منشاء پر منحصر ہے اپنے ہر معاملے میں اس ذات پر مکمل یقین اور بھروسہ رکھیں وہ ہی ہمارا مالک ہے وہ ہی خالق ہے اور وہ ہی ہمارا حامی وناصر ہے اللہ کی منشاء اور مصلحت پر کارفرما رہے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے احکامات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین آمین بجاء النبی الکریم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم ۔

یوسف برکاتی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button