آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

یوں وقت ہم سے گزارا نہیں گیا

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

یوں وقت ہم سے گزارا نہیں گیا
آنکھوں سے تیرے غم کا نظارا نہیں گیا

کیا بارِ توبہ تھا کہ سہارا نہیں گیا
فرعون سے خدا کو پکارا نہیں گیا

اُچھلیں بصد ارادہ فلک کی طرف مگر
موجوں سے ماہتاب اتارا نہیں گیا

کیا شخص تھا کہ جس کو نہیں جیت پائے ہم
کیا شخص تھا کہ ہم سے جو ہارا نہیں گیا

اک ایک کر کے اُس نے بھریں سب کی جھولیاں
بس ایک میرا نام پکارا نہیں گیا

کیا جانیے کہ کیسی کشش اس گلی میں ہے
جو بھی جہاں سے آیا دوبارہ نہیں گیا

اس دشت جان میں اشک کی بارش تھمی نہیں
پھر بھی یہ دشت ہم سے سنوارانہیں گیا

جانا ہے اس جہان سے تنہا تمہیں بھی شاذؔ
سورج کے ساتھ کوئی ستارہ نہیں گیا

شجاع شاذ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button