آپ کا سلاماردو غزلیاتڈاکٹر اسد نقویشعر و شاعری

تشنگی خلق جب ہوئی ہو گی

ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل

تشنگی خلق جب ہوئی ہو گی
میرے سینے سے آ لگی ہو گی

چپ نے رستہ دیا تھا شورش کو
بات کرنے سے خامشی ہو گی

یہ جو دل میں جنوں کا لشکر ہے
آپ آئیں تو رہبری ہو گی

ہجر کی بات بھی بری نہ لگی
لحن _ داؤد میں کہی ہو گی

بجھ گئے ہیں چراغ؟ بجھنے دے !
رقص کر رقص، روشنی ہو گی

آپ کو کیا خبر محبت کی
ہونے والوں کو ہو گئی ہو گی

ایک آواز _تشنگاں اب تک
دور صحرا سے آ رہی ہو گی

موت غم کا علاج ہے لیکن
یہ سہولت بھی عارضی ہو گی

عشق پانی پہ چل رہا ہو گا
عقل کشتی بنا رہی ہو گی

یہ جو چہرے پہ تازگی ہے اسد
کوئی تازہ غزل ہوئی ہو گی

ڈاکٹر اسد نقوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button