آپ کا سلاماردو غزلیاتجیوتی آزاد کھتریشعر و شاعری

بجھانے میں ہواؤں کی شرارت کم نہیں ہوتی

جیوتی آزاد کھتری کی ایک اردو غزل

بجھانے میں ہواؤں کی شرارت کم نہیں ہوتی

مگر جلتے ہوئے دیپک کی شدت کم نہیں ہوتی

کوئی جا کے بتا دے ان ذرا نادان لوگو کو

لگانے سے کبھی پہرے محبت کم نہیں ہوتی

نشہ ایسا چڑھا الفت کا تیری مجھ پہ اے ہمدم

اگر میں چاہ لوں پھر بھی محبت کم نہیں ہوتی

میں سلجھاتی ہوں اک مشکل تو دوجی سامنے آئے

میری اس زندگی سے کیوں مصیبت کم نہیں ہوتی

جدھر دیکھوں وہیں چرچا ہے مندر اور مسجد کا

جہاں سے سوچتی ہوں کیوں جہالت کم نہیں ہوتی

یہی میں پرشن کرتی ہوں اکیلے بیٹھ کر جیوتیؔ

سبب کیا ہے زمانہ سے یے نفرت کم نہیں ہوتی

جیوتی آزاد کھتری

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button