اردو تقریباتسلام اردو سپیشل

مزدوری کرتے ہیں

از ڈاکٹر وحید احمد

مزدوری کرتے ہیں

دن بھر تو بچوں کی خاطر میں مزدوری کرتا ہوں
رات کو اپنی غیر مکمل غزلیں پوری کرتا ہوں
آج بھی سپرا اس کی خوشبو مل مالک لے جاتا ہے
میں لوہے کی ناف سے پیدا جو کستوری کرتا ہوں
(تنویر سپرا)

4 مئی 1886 کی بات ہے۔ شکاگو کے Heymarket Square میں بم دھماکا ہوا۔ فائر کھلا۔ ہلاکتیں ہوئیں۔ بین الاقوامی سامراج کو پہلی بار مزدوروں کی طاقت کا علم ہوا۔ ان کے استحصال کا ادراک ہوا اور سرمایہ داری کا شرمناک چہرہ بےنقاب ہوا۔ یہ 1917 کے انقلاب روس سے بہت پہلے کی باتیں ہیں۔ مئی 1886 ایک سنگ میل ہے جب دنیا بھر کے مزدوروں کی چیخ کی بازگشت ساری دنیا میں سنی گئی۔ اب جب بھی مئی کا مہینہ آتا ہے تو ساری دنیا مزدور کو سرخ سلام پیش کرتی ہے۔
ضیاء الحق کے دور میں یوم مئی منانا گویا کفر کے مترادف تھا۔ آج جب پاکستان کے قومی ادارے مزدور کو سلام پیش کرتے ہیں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔
پاکستان میں "ہیں تلخ بہت بندہء مزدور کے اوقات”۔ کھیت مزدور ہو یا مل مزدور۔ استحصالی شکنجہ غریب کا خون نچوڑتا ہے۔ ہمارے ہاں چھپ چھپا کر Bonded Labour کا باقاعدہ رواج ہے۔ بھٹہ مالکوں نے خاندان یرغمالی بنائے ہیں اور نسلیں گروی رکھی ہوئی ہیں۔ گویا مجبور لوگ بیڑیاں پہن کر کام کرتے ہیں، پابجولاں مزدوری کرتے ہیں۔ پاکستان کی پچیس کروڑ کی آبادی کا بیشتر حصہ مزدوروں پر مشتمل ہے اور غربت کی لکیر سے نیچے رہتا ہے۔ کیا کبھی ہم نے اس لکیر سے نیچے جھانکا ہے؟

اک چھوٹے سے سیب کو کتنی قاشوں میں تقسیم کروں
کچھ بچوں کا باپ ہوں اشعر کچھ بچوں کا تایا ہوں
(سید علی مطہر اشعر)

ہم ادیب لوگ قلم مزدور ہیں۔ "مزدوری کرتے ہیں۔ ہم لفظوں کے جنگل سے لکڑی کاٹا کرتے ہیں”۔ کیا ہم دل لگا کر مزدوری کر رہے ہیں؟ کیا پاکستان کا دانش ور اپنا فرض ادا کر رہا ہے؟ اگر اپنا فرض ادا کرتا تو کیا ملک کی حالت ایسی ہوتی؟
نظریہ پاکستان کونسل اسلام آباد نے یوم مئی شایان شان انداز میں منایا۔ کہنہ مشق اور نوجوان شاعروں کا شاندار امتزاج تھا۔ کیا بھرپور مشاعرہ ہوا۔ مشاعرے کے منتظم باکمال کہانی کار جناب حمید قیصر کو دلی مبارک

وحید احمد

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button