شاید دنیا کے بد ترین جانوروں کا مسکن ہے یہ خطہ
قوم ؟ قوم تو بہت دور کی بات یہاں تو انسان ہی نہیں ہیں تو قوم کیسے بنے گی
ایک دسمبر میں ایک ہی دین کے “ماننے” والوں (دین جسے یہ اپنا نظریہ حیات کہتے ہیں) نے زبان کی بنیاد پر اپنا ملک توڑ دیا۔
ایک دسمبر میں یہاں کے جانوروں نے اسی دین کے نام پر ایک سکول میں گھس کر معصوم بچوں کو مار ڈالا اور بے شمار خنزیروں نے اس مذموم حرکت کی توجیہات بھی پیش کیں۔ استغفراللہ
اور اب پھر ایک اور دسمبر میں کچھ جانوروں نے اپنی انا کی تسکین اور جھوٹی طاقت کے نشے میں ایک ہسپتال میں گھس کر جو کیا سو کیا لیکن ستم یہ کہ کوئی جانور اس پر شرمندہ تک نہیں
بچپن میں مجھے فخر ہوا کرتا تھا کہ الحمدللّٰہ میں مسلمان پیدا ہوا، الحمدللّٰہ پاکستان جیسا نظریاتی اسلامی ملک میرا وطن ہے، الحمدللّٰہ ہماری قومی زبان اردو ایک میٹھی زبان ہے جو دنیا کی تیسری بڑی زبان ہے اور دنیا کی بہترین زبانوں میں سے ہے۔ الحمدللّٰہ میں عصر حاضر کے ایک عظیم فلاسفر اقبال کے خطے سے تعلق رکھتا ہوں جس کی تحریروں کے دنیا میں سب سے زیادہ ترجمے ہوئے اور دشمن بھی اسے پڑھتے ہیں۔ الحمدللّٰہ میں دنیا کی قدیم ترین تہذیب اور زرخیز ترین خطے کا رہنے والا ہوں
لیکن آج مجھے کسی بات پر فخر نہیں ہے۔ شرمندگی ہے، دکھ ہے اور شدید غصہ ہے اپنے ہم وطن بلکہ وطن تو شاید ہے ہی نہیں، ہم خطہ کہنا چاہئے اور ہم نفس جانوروں پر