اردو نظمشعر و شاعریشہزاد نیّرؔ

ٹیڑھی ترازو

شہزاد نیّرؔ کی ایک اردو نظم

ٹیڑھی ترازو

پھسلنا نہیں تھا
مگر اُس کے پھسلاؤ میں ایسی پھسلن تھی
کوئی رُکے بھی تو کیسے
وہ ہنستی تو عالم کو مسرور کرتی
وہ چلتی تو وعدوں کے مینار ٹھوکر سے مسمار کرتی
وہ رُکتی تو دنیا کو ٹھہرا کے رُکتی
نگاہوں کے گرداب ایسے
مسافر کو اپنی طرف دور سے کھینچ لیتے!

پھسلنا نہیں تھا
مگر میرے ہونٹوں سے باتیں پھسلنے لگیں
جھوٹی سچّی وہ باتیں جو پھسلاتی ہیں
کیا کہا ……؟
تم مرے گھر میں رہتی ہو، میری ہو، میری!
تمہیں حق نہیں ہے کسی اور جانب کو پھسلو
تمہارے لیے صرف میں ہوں
یہ ہرگز نہ بھولو
کہ تم ”تم“ ہو اور میں تو صدیوں سے ”میں“ہوں!

شہزاد نیّرؔ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button