- Advertisement -

تیرے چہرے کی تلاوت کی ہے

تجدید قیصرکی ایک اردو غزل

تیرے چہرے کی تلاوت کی ہے
رات جاگی ہوں عبادت کی ہے

عشق کرتا نہیں کوئی ایسے
جس طرح تجھ سے عقیدت کی ہے

واسطہ تجھ سے ہی رکھا میں نے
اور دنیا سے بغاوت کی ہے

جان کر ذخم کوئی کھاتا نہیں
بات جو ہے یہاں قسمت کی ہے

حیثیت اپنی بڑھائی میں نے
ایک تم سے جو محبت کی ہے

ساتواں آسماں ہلنے لگا ہے
اس کے ہونٹوں نے جو حرکت کی ہے

آپ کیوں مجھ کو بڑا مانتے ہیں
میں نے تو آپ کی بیعت کی ہے

خواب رکھیں ہیں سرہانے اس کے
اس طرح اس کی زیارت کی ہے

آگ نے تھام لیا ہاتھ مرا
دشت میں پھول نے وحشت کی ہے

تجدید قیصر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
تجدید قیصرکی ایک اردو غزل