آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعشبہ تعبیر

سو طرح کے اٹھنے والے وسوسے ہیں مسئلے

عشبہ تعبیر کی ایک اردو غزل

سو طرح کے اٹھنے والے وسوسے ہیں مسئلے
آپ کے جو مسئلے ہیں مسئلے ہیں مسئلے

دنیا داری کے اگر ہم مسئلے سلجھا بھی لیں
دل کی دنیا کے بہت الجھے ہوئے ہیں مسئلے

جب سے تم کو میں نےاپنا کہہ دیا ہے بر ملا
ہائے مجھ کو پھن اٹھاکر ڈس رہےہیں مسئلے

وصل میں تو خیر تھوڑا جی بہل جاتا ہے ، پر
ہجر خود اک مسئلہ ہے ہجر کے ہیں مسئلے

دل کے سارے مسئلے تو حل نہیں ہوتے کبھی
کچھ پرانے مسئلے ہیں کچھ نئے ہیں مسئلے

ہم نے تجھ کو چھوڑ کر دیکھا ہے لیکن یہ ہوا
اب تری یادوں کے دل پر اٹھ گئے ہیں مسئلے

آج ماں کی گود میں سر میں نے عشبہ رکھ دیا
آج مجھ سے خوف کھاتے جارہے ہیں مسئلے

عشبہ تعبیر

عشبہ تعبیر

صحافی رپورٹر مترجم محقق و پروف خوان دو برس ایک ادارے میں بطور رپورٹر و پروف ریڈر کے فرائض سرانجام دیے ۔۔اشتہار کاری کے ادارے میں بھی بحیثیت ایڈیٹر کام کیا بعد از ترک ِ ملازمت اردو ادب کی ترویج میں مشغول ہوگئی اور تحت الفظ سیکھنے پر توجہ مرتکز کی ساتھ ہی تدریسی امور پر بھی فائز رہی ۔۔دربار ِ سخن میں قدم رکھا اور شاعری کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ۔۔زندگی کی تگ و تاز جاری ہے ۔۔۔متعدد ادبی فورمز میں بطور ممبر اور منتظم بھی کام کرتی رہی ہوں جس میں معروف ادبی فورمز قابلِ ذکر ہیں کنج ادب انٹرنیشنل ، عشق نگر اردو شاعری ، ہفت روزہ فیس بک تائمز جیسی گراں مایہ تنظیموں کا حصہ ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button