اردو غزلیاتشعر و شاعریندیم بھابھہ

سفر میں دھوپ رہی سائبان ہوتے ہوئے

ایک اردو غزل ندیم بھابھہ

سفر میں دھوپ رہی سائبان ہوتے ہوئے

کہ بے نشان گئے ہم نشان ہوتے ہوئے

جو مجھ میں کھیلتا رہتا تھا مر گیا لڑکا

ستم تو یہ ہے مرا بھی جوان ہوتے ہوئے

گزر رہی ہے مری عمر سخت محنت میں

میں اُڑ رہا ہوں پروں میں تکان ہوتے ہوئے

عجیب چپ سی لگی ہے تمہارے بعد ہمیں

سخن بھی کر نہیں سکتے زبان ہوتے ہوئے

اب اس کے بعد مجھے گفتگو میں مت رکھنا

میں تھک چکا ہوں مسلسل بیان ہوتے ہوئے

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button