- Advertisement -

کبھی تیری مجھ سے ملاقات ہوتی

ڈاکٹرمحمد الیاس عاجز کی ایک اردو غزل

کبھی تیری مجھ سے ملاقات ہوتی
تو مل کے بچھڑتا تو پھر بات ہوتی

یہ دن بھی گزرتے محبت میں تیری
نہ پھر زندگی میں کبھی شام ہوتی

جو ہوتا گزر تیرا میری گلی سے
توتجھ پہ بھی پھولوں کی برسات ہوتی

میں لڑتا رقیبوں سے تیری ہی خاطر
محبت میں مجھ کونہ پھر مات ہوتی

میں جوچاہتا تھا کبھی ویسا ہوتا
محبت کا محور تری ذات ہوتی

ڈاکٹر محمدالیاس عاجز

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ڈاکٹرمحمد الیاس عاجز کی ایک اردو غزل