آپ کا سلاماردو غزلیاتسمیر شمسشعر و شاعری

جاوداں اشک فشانی لکھ کر

سمیر شمس کی اردو غزل

جاوداں اشک فشانی لکھ کر
جا چُکا ہے وہ نشانی لکھ کر

حرف حرف اُترا اذیّت میں تَر
نوکِ نشتر سے کہانی لکھ کر

سوچ میں ڈوبی ہوئی ہے لڑکی
اپنے اک ہاتھ پہ رانی لکھ کر

ہم سفر چھوڑ گئے رستے میں
ہر قدم نقل مکانی لکھ کر

خود فریبی کے سوا کُچھ بھی نہیں
اوک پھیلائی ہے پانی لکھ کر

رائگانی میں شب و روز کٹے
ضعف روتا ہے جوانی لکھ کر

سالہا سال میں لمحے بیتے
ایک جملے میں کہانی لکھ کر

سمیرؔ شمس

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button