آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفیصل ہاشمی

عجب نہیں ھے جو آواز جا بجا ھے مری

فیصل ہاشمی کی ایک اردو غزل

عجب نہیں ھے جو آواز جا بجا ھے مری
یہ رفتگاں کے لیے آخری صدا ھے مری

فسردہ بام پہ رکھا ھوا دیا ھے مرا
لرزتے طاق میں جلتی ھو ئی ہوا ہے مری

ذرا بھی دل نہیں کرتا نظر ہٹانے کو
وہ اطمینان سے کشتی میں سو رہا ھے مری

اسی طرح کے کئی پھول کھل رہے ھیں یہاں
قدیم دشت میں جس رنگ کی قبا ھے مری

مثال ِآبِ رواں موج میں بدن ھے ترا
بدن پہ نقش بناتی ہوئی ہوا ھے مری

میں ورد کرتے ہوئے جنگ جیت جاتا ہوں
عجیب اسم ھے اور تیغ پر لکھا ہے مری

فیصل ہاشمی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button