آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفیضان ہاشمی

دن نکلتا اور دن کی روشنی میں دیکھتے

فیضان ہاشمی کی ایک اردو غزل

دن نکلتا اور دن کی روشنی میں دیکھتے
کس کا سایہ ساتھ بیٹھا ہے ندی میں دیکھتے

جاگ اٹھے گی بدن میں سرخ پھولوں کی مہک
فوٹوئوں کے فولڈر کو فروری میں دیکھتے

کس ستارے تک گئے تھے اور کس رفتار سے
خواب کتنی دیر کا تھا یہ گھڑی میں دیکھتے

جو خدا سب سے بڑا ہے اس خدا کو ووٹ دو
نامور چینل ہیں کس کی بندگی میں دیکھتے

کھوج لینا تھا کہ کس کی معرفت ملتی ہے وہ
کونسا دفتر ہے اسکا مثنوی میں دیکھتے

اک اکیلا گھر تھا اور چاروں طرف تھیں چوٹیاں
سیر کرتے کرتے خود کو سینری میں دیکھتے

فیضان ہاشمی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button