- Advertisement -

آرزوئے یار ہے , آ کر ملو

منزّہ سیّد کی ایک اردو غزل

آرزوئے یار ہے , آ کر ملو
زندگی بیزار ہے, آ کر ملو

بار ہا اُس نے کہا ہے پیار سے
گر تمھیں بھی پیار ہے,آ کر ملو

آ کے میرے شہر میں اُس نے کہا
کوچہءِ دلدار ہے , آ کر ملو

عالم وحشت میں کیسے ہم جئیں
زندگی دشوار ہے , آ کر ملو

آؤ کہ مٹ جائیں ساری دوریاں
عشق کا اصرار ہے , آ کر ملو

دل تو بہلے گا تمھارے وصل سے
ہجر بھی آزار ہے , آ کر ملو

منزّہ سیّد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
طارق اقبال حاوی کی ایک اردو نظم