- Advertisement -

دیکھا نہیں چاند نے پلٹ کر

ایک اردو غزل از ادریس بابر

دیکھا نہیں چاند نے پلٹ کر

ہم سو گئے خواب سے لپٹ کر

اب دل میں وہ سب کہاں ہے دیکھو

بغداد کہانیوں سے ہٹ کر

شاید یہ شجر وہی ہو جس پر

دیکھو تو ذرا ورق الٹ کر

اک خوف زدہ سا شخص گھر تک

پہنچا کئی راستوں میں بٹ کر

کاغذ پہ وہ نظم کھل اٹھی ہے

اگ آیا ہے پھر درخت کٹ کر

بابرؔ یہ پرند تھک گئے تھے

بیٹھے ہیں جو خاک پر سمٹ کر

ادریس بابر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از ادریس بابر