- Advertisement -

خواب کو جسم سے محروم لیا جائے تو

فیضان ہاشمی کی ایک اردو غزل

خواب کو جسم سے محروم لیا جائے تو
بے بدن ہو کے زرا جھوم لیا جائے تو

کئی منظر ہیں جو اچھے بھی نکل آتے ہیں
اس خرابے میں اگر گھوم لیا جائے تو

ہر کنارے پہ کوئی نائو ہوا کرتی ہے
آب سے خواب کا مفہوم لیا جائے تو

میں تجھے دیکھ رہا ہوں یہ خدا دیکھ چکا
ایسے عالم میں تجھے چوم لیا جائے تو

یہ سمندر کے کنارے پہ ہے صحرا میں بھی
اسی ہوٹل میں اگر روم لیا جائے تو

فیضان ہاشمی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ساحرؔ لدھیانوی کی اردو نظم