آپ کا سلاماردو نظمشعر و شاعریفیضان ہاشمی

چاند کی اپنی کوئی روشنی نہیں ہوتی

فیضان ہاشمی کی اردو نظم

چاند کی اپنی کوئی روشنی نہیں ہوتی
رات کا اپنا کوئی اندھیرا نہیں ہوتا
پھر بھی چاند چکمتا رہتا ہے
اور رات گزرتی رہتی ہے
اپنی ہوتی ہے دیے کو دی جانے والی روشنی
اپنے ہوتے ہیں آنکھوں میں ٹمٹمانے والے ستارے
اپنی ہوتی ہے
سلوٹوں میں تجسیم ہونے والی خواہش
اپنا ہوتا ہے
آدھی رات کو نظر آنے والا خواب
اپنی ہوتی ہے سر پر محسوس ہونے والی سختی
سوائے اس کتاب کے جو سرہانے کے نیچے دبی ہوتی ہے
اس سر پر محسوس ہونے والی سختی کو سرکایا جا سکتا ہے
سرہانے کے نیچے سے
اور دیکھا جا سکتا ہے ایک ایسا خواب
جس میں سورج کی اپنی کوئی روشنی نہیں ہوتی

فیضان ہاشمی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button