اردو غزلیاتتیمور حسن تیمورشعر و شاعری

مکاں سے ہوگا کبھی لا مکان سے ہوگا

تیمور حسن تیمور کی ایک اردو غزل

مکاں سے ہوگا کبھی لا مکان سے ہوگا

مرا یہ معرکہ دونوں جہان سے ہوگا

تو چھو سکے گا بلندی کی کن منازل کو

یہ فیصلہ تری پہلی اڑان سے ہوگا

اٹھے ہیں اس کی طرف کس لیے یہ ہاتھ مرے

کوئی تو ربط مرا آسمان سے ہوگا

یہ جنگ جیت ہے کس کی یہ ہار کس کی ہے

یہ فیصلہ مری ٹوٹی کمان سے ہوگا

بنا پڑے گی جدائی کی جس کو کہنے سے

ادا وہ لفظ بھی میری زبان سے ہوگا

تیمور حسن تیمور

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button