اردو غزلیاتسعد اللہ شاہشعر و شاعری

کتنی آوازیں ہیں جن سے

ایک اردو غزل از سعد اللہ شاہ

کتنی آوازیں ہیں جن سے میں نہیں بچ سکتا
ایسے لگتا ہے کہ محفوظ ہے سب کچھ سر میں
کچھ بھی سوچو وہ سماعت پہ گراں لگتا ہے
ہر گھڑی بنتا بگڑتا یہ مکاں لگتا ہے
سال خوردہ سا ہر اک جذبہ جواں لگتا ہے
ایک پتھر سا تہِ آب رواں لگتا ہے
جتنا ظاہر ہے وہ اتنا ہی نہاں لگتا ہے
اور پھر تیر سا لگتا ہے کلیجے میں میرے
اس کا ابرو مجھے اب تک بھی کماں لگتا ہے
ایک پتلی پہ سمٹتا یہ جہاں لگتا ہے
سعد مانو کہ حقیقت نہیں مر سکتی کبھی
اس حقیقت کے قریں میرا گماں لگتا ہے
کوئی بارش سی اتر آتی ہے سینے پہ میرے
بھر جدائی کا وہی پہلا سماں لگتا ہے

سعد اللہ شاہ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button