اردو شاعریاردو غزلیاتمیر تقی میر جاگنا تھا ہم کو سو بیدار ہوتے رہ گئے میر تقی میر کی ایک غزل By مہر کنزیٰ On جون 30, 2020 ۲۴۳ 0 جاگنا تھا ہم کو سو بیدار ہوتے رہ گئے کارواں جاتا رہا ہم ہائے سوتے رہ گئے بوے گل پیش از سحر گلزار سے رخصت ہوئی ہم ستم کش روبرو اس کے تو سوتے رہ گئے جی دیے بن وہ در مقصود کب پایا گیا بے جگر تھے میر صاحب جان کھوتے رہ گئے میر تقی میر 0 ۲۴۳ براہ کرم شیئر کریں