آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

ایسا لگتا تھا کچھ خفا سا تھا

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

ایسا لگتا تھا کچھ خفا سا تھا
وہ ملا تو بجھا بجھا سا تھا

لے گیا مجھ سے چھین کر تعبیر
جو مرے خواب سے شناسا تھا

پھول کِھلنے سے ڈر رہا تھا اور
دشت کے لہجے میں دلاسا تھا

بھیک مجھ کو ملی ہے اشکوں کی
وقت کے ہاتھ میں بھی کاسہ تھا

جانتا ہوں میں درد صحرا کا
جب سمندر تھا شاذؔ پیاسا تھا

شجاع شاذ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button