آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفیضان ہاشمی

پہاڑی ایسے سڑک سے لپٹ چکی ہو گی

فیضان ہاشمی کی ایک اردو غزل

پہاڑی ایسے سڑک سے لپٹ چکی ہو گی
کہ ہم زمیں سے مری تک پہنچ گئے ہوں گے

ہمارے خواب میں دریا کے ساتھ باغ بھی ہے
یہ پھول ہیں تو ابھی تک پہنچ گئے ہوں گے

تو جتنی دیر میں یہ داستاں سمیٹے گا
جو سن رہے تھے پری تک پہنچ گئے ہوں گے

ہماری آنکھ اگرچہ کہیں نہیں پہنچی
ہمارے خواب کسی تک پہنچ گئے ہوں گے

ہماری لاش کنارے پہ آئے گی جب تک
ہم ایک بارہ دری تک پہنچ گئے ہوں گے

ٖفیضان ہاشمی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button