- Advertisement -

میں اپنے جد کے غلاموں کی پیروی کروں گا

ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل

میں اپنے جد کے غلاموں کی پیروی کروں گا

زمانہ چهوڑ کے حق کی مجاوری کروں گا

یہ تیرگی سے مری جنگ دائمی ہے میاں

چراغ زاد ہوں ظاہر ہے روشنی کروں گا

ہر ایک رنج سمجھتے ہیں بار ِ ہجرت کا

میں اس لئے بھی پرندوں سے دوستی کروں گا

تم اپنے ہونٹ سجانا گلوں کی لالی سے

میں اپنی آنکھ گلابوں سے شبنمی کروں گا

یہ جتنے لوگ بھی مہر و وفا کے داعی ہیں

تم انکی فوج بناو میں رہبری کروں گا

ڈاکٹر اسد نقوی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل