اردو غزلیاتخالد ندیم شانیشعر و شاعری

ہر قدم پر جو اتنا روتے ہو

خالد ندیم شانی کی ایک اردو غزل

ہر قدم پر جو اتنا روتے ہو
کس تمنا کا بوجھ ڈھوتے ہو

ہر کسی سے گریز کیا مطلب
آج کل کیوں ہوا میں ہوتے ہو

اس کا مطلب ہے دیکھ لی دنیا
بات کرنے سے پہلے روتے ہو

چاند پر جا بسو گے کیا تم سب
نفرتیں اس قدر جو بوتے ہو

یہ خدائی صفت بھی ہے تم میں
دور رہ کر قریب ہوتے ہو

تم اذیت پسند ہو خالدؔ
اپنے اشکوں سے زخم دھوتے ہو

خالد ندیم شانی 

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button