آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریر

پیٹو پیٹریاٹ اور جنک فوڈ کی جنگ

شاکرہ نندنی کی ایک اردو تحریر

shakira nandni

یہ کہانی ہوسٹن کی مس پیٹریاٹ کی ہے، جو جنک فوڈ کی دیوانی ہے اور ہمیشہ امریکی پرچم والے لباس میں نظر آتی ہے۔ ایک دن، جب اسٹور میں جنک فوڈ کی سپلائی میں تاخیر ہوئی، تو اس نے خود کو "جنک فوڈ کی محافظ” سمجھ کر اسٹور میں جنک فوڈ کا انبار لگا دیا۔ مزاحیہ انداز میں وہ خود اس انبار میں دب گئی اور اسے اپنی فتح قرار دیا۔ اس کی مزاحیہ حرکت پورے شہر میں مشہور ہو گئی اور لوگ اس کی خوش مزاجی کے معترف ہو گئے۔

ایک دن، ہوسٹن کی پیٹو خاتون، مس پیٹریاٹ، اپنی روزمرہ کی جنک فوڈ کی خریداری میں مصروف تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ اسے جیتنے کا جنون ہے، مگر میدان جنگ اس کے لیے نہ کوئی کھیل کا میدان تھا اور نہ ہی کوئی سیاست کی دنیا۔ اس کا میدان تو تھا "جنک فوڈ” کی دنیا!

مس پیٹریاٹ کی خاص بات یہ تھی کہ وہ ہمیشہ امریکی پرچم کے رنگ والے لباس پہنتی تھی اور جنک فوڈ سے محبت کا اعتراف کھلے عام کرتی تھی۔ اس کے دوستوں کا کہنا تھا کہ "وہ خود نہیں کھاتی، بلکہ ملک کے تمام فاسٹ فوڈ چینز کو بچا رہی ہے!”

ایک دن، جب وہ اپنی پسندیدہ اسٹور میں داخل ہوئی، تو وہاں جنک فوڈ کی سپلائی کا ٹرک لیٹ ہو گیا۔ مس پیٹریاٹ نے خود ہی فیصلہ کیا کہ وہ اکیلی اس "بحران” کو سنبھالے گی۔ اس نے اپنی گاڑی سے درجنوں پیکٹ اٹھا کر اپنے ساتھ اسٹور میں رکھا، اور کہا، "یہ جنگ ہے، اور میں اپنی فوج کی رہنمائی کروں گی!”

مس پیٹریاٹ نے پوری دلجمعی سے جنک فوڈ کے ڈبوں، چپس کے پیکٹس، کینڈیز، اور سافٹ ڈرنکس کو ذخیرہ کرنا شروع کیا۔ جلد ہی، وہ اس میں اتنی مگن ہو گئی کہ وہ خود جنک فوڈ کے انبار میں دب گئی۔ اگرچہ باہر سے نظر آنے والوں کو لگا کہ شاید وہ تھک گئی ہے، لیکن حقیقت میں وہ اپنی "فوج” کے ساتھ جشن منا رہی تھی۔

چند گھنٹوں بعد، اسٹور کا مالک آیا اور یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گیا۔ اس نے سوچا کہ شاید اسٹور پر کوئی حملہ ہوا ہے، لیکن پھر مس پیٹریاٹ کی آواز سن کر سارا راز کھل گیا:
"خوش ہو جاؤ، میں نے جنک فوڈ کی حفاظت کر لی ہے! اب نہ کوئی بھوکا رہے گا، نہ کوئی سست!”

یہ سن کر تمام اسٹور کا عملہ ہنسنے لگا۔ مس پیٹریاٹ کو جنک فوڈ سے نکالا گیا اور اس نے اس واقعے کو "پیٹو پیٹریاٹ کی فتح” قرار دیا۔

اگلے دن، اس کی تصویر اخبار میں شائع ہوئی، جس کا عنوان تھا:
"جنک فوڈ کی دیوی: ہوسٹن کی مس پیٹریاٹ!”

یہ کہانی شہر میں مشہور ہو گئی، اور مس پیٹریاٹ نے اعلان کیا کہ اب وہ ہر ہفتے ایک نئی "جنک فوڈ جنگ” لڑے گی۔ آخر کار، ہوسٹن میں ہر کوئی مس پیٹریاٹ کی خوش مزاجی اور محبت بھرے جذبے کو سلام پیش کرنے لگا۔

ایسا لگتا تھا جیسے وہ صرف جنک فوڈ کی نہیں بلکہ خوشی اور مزاح کی علامت بن چکی ہے۔

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ میرے والد ایک مسلمان تھے، جن کا تعلق اصل میں بنگلور، بھارت سے تھا، اور وہ 1947 میں تقسیم کے دوران پاکستان منتقل ہوئے۔ میری مرحوم والدہ، جو بعد میں ہندو مت میں تبدیل ہوئیں، کا تعلق ڈھاکہ سے تھا، جو اس وقت سابقہ مشرقی پاکستان تھا۔ میرا بچپن روس میں گزرا، جہاں مجھے ایک ثقافتی طور پر بھرپور ماحول میں پروان چڑھنے کا موقع ملا۔ 12 سال کی عمر میں، میری زندگی میں ایک بڑا موڑ آیا جب میرے والدین میں علیحدگی ہوگئی، اور میری والدہ اور میں فلپائن منتقل ہوگئے۔ وہاں میں نے اپنی اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی، جو میرے مستقبل کے کیریئر کی بنیاد بنی۔ 2001 میں، میں نے سنگاپور میں ماڈلنگ کے شعبے میں اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز کیا۔ میرا شوق اور محنت جلد ہی مجھے مختلف ڈانس پروگراموں میں کارکردگی دکھانے کے مواقع فراہم کرنے لگی، جس کے بعد میں نے چیک ریپبلک میں اپنے کیریئر کو مزید آگے بڑھایا، جہاں میں نے سویٹ موڈلیک کے ساتھ اداکارہ، ڈانسر، اور ماڈل کے طور پر کام کیا۔ مجھے فخر ہے کہ میں پہلی پاکستانی ہوں جس نے سویڈن کی ایک نامور یونیورسٹی سے ماڈلنگ اور ڈانسنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ 2013 میں، میں نے ہندو مت کو اپنا لیا، جو میرے نقطہ نظر اور فنکارانہ اظہار میں گہرا اثر رکھتا ہے۔ آج، میں پورٹو میں بوم ماڈلنگ ایجنسی میں ڈپٹی مینیجر کے طور پر کام کر رہی ہوں۔ مجھے اپنے فن اور علم کو نوجوان ماڈلز اور ڈانسرز کے ساتھ شیئر کرنے اور انہیں متاثر کرنے کا موقع حاصل ہے۔ میری کہانی ایک منفرد ثقافتی رنگا رنگی اور عزم کی عکاس ہے، اور میں امید کرتی ہوں کہ یہ ماڈلنگ اور ڈانس کی دنیا میں اپنا خاص مقام بنائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button