آپ کا سلاماردو غزلیاتسمیر شمسشعر و شاعری

نذرِ آلام ہوئے جاتے ہیں

سمیر شمس کی اردو غزل

نذرِ آلام ہوئے جاتے ہیں
ہم کہ ناکام ہوئے جاتے ہیں

ہَو کے برباد محبّت میں ہم
خوب بدنام ہوئے جاتے ہیں

ہجر تہوار سمجھتے ہیں ہم
اور دشنام ہوئے جاتے ہیں

وہ بہت خاص ہے منواتے ہوئے
ہم بہت عام ہوئے جاتے ہیں

آج کل عشق و محبّت والے
لوگ گم نام ہوئے جاتے ہیں

جام چھلکاتے ہوئے ہم مے خوار
لقمۂِ جام ہوئے جاتے ہیں

ایک آدم سے مولّد ہَو کر
لوگ اقوام ہوئے جاتے ہیں

نام اللہ کا جپتے ہوئے لوگ
دیکھیے رام ہوئے جاتے ہیں
۔۔۔۔۔
کارِ بے کار میں الجھے ہیں سمیرؔ
ہم کم آرام ہوئے جاتے ہیں

سمیرؔ شمس

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button