اردو غزلیاتجلیل عالیشعر و شاعری

گزر گیا جو مرے دل پہ سانحہ بن کر

ایک اردو غزل از جلیل عالی

گزر گیا جو مرے دل پہ سانحہ بن کر

اتر گیا وہ مری روح میں خدا بن کر

ترا خیال شب ہجر پھیلتا ہی گیا

ہزار رنگ کی سوچوں کا سلسلہ بن کر

وفا کے سنگ سے ٹکرا کے احتجاج‌ انا

صلیب لب پہ سسکنے لگا دعا بن کر

بدن کے دشت میں من کی حسین صبحوں کو

نکل رہا ہے غم دہر اژدہا بن کر

کبھی تو دیپ جلیں گل کھلیں فضا مہکے

کبھی تو آ شب ویراں میں رتجگا بن کر

تمام عمر جسے ڈھونڈتے رہے عالؔی

کہیں ملا بھی اگر وہ تو فاصلہ بن کر

 

جلیل عالی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button