اردو نظمامجد اسلام امجدشعر و شاعری

گلاب چہرے پہ مسکراہٹ

ایک اردو نظم از امجد اسلام امجد

گلاب چہرے پہ مسکراہٹ

چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
وہ جب بھی کالج کی سیڑھیوں سے
سہیلیوں کو لیے اُترتی
تو ایسے لگتا کہ جیسے دل میں اُتر رہی ہو

کچھ اس تیقّن سے بات کرتی
کہ جیسے دنیا اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہے

وہ اپنے رستے پہ دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی
تمہارے جیسے بہت سے لڑکوں سے میں یہ باتیں
بہت سے برسوں سے سُن رہی ہوں
میں ساحلوں کی ہوا ہوں نیلے سمندروں کے لیے بنی ہوں

وہ ساحلوں کی ہوا سی لڑکی
جو راہ چلتی تو ایسا لگتا کہ جیسے دل میں اُتر رہی ہو
وہ کل ملی تو اسی طرح تھی
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو

مگر جو وہ بولی تو اس کے لہجے میں وہ تھکن تھی
کہ جیسے صدیوں سے دشتِ ظلمت میں چل رہی ہو

امجد اسلام امجد

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button