- Advertisement -

چمن بھی ترا عاشق زار تھا

میر تقی میر کی ایک غزل

چمن بھی ترا عاشق زار تھا
گل سرخ اک زرد رخسار تھا

گئی نیند شیون سے بلبل کی رات
کہیں دل ہمارا گرفتار تھا

قد یار کے آگے سرو چمن
کھڑا دور جیسے گنہگار تھا

یہی جنس دل کی گراں قدر تھی
ولے جب تلک تو خریدار تھا

بہت روئے ہم شبنم و گل کو دیکھ
کہ چسپاں ہمیں بھی کہیں پیار تھا

مجھے اے دل چاک کیا شانہ سا
کسو زلف سے کچھ سروکار تھا

گیا میر یاں سے کروگے جو یاد
کہو گے کہ مسکیں عجب یار تھا

میر تقی میر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
میر تقی میر کی ایک غزل